Header Ads Widget

اپینڈکس کیا ہے ؟ اپینڈکس کی درد، وجوہات،علامات اور علاج

 بچوں میں اپینڈکس کا درد خطرناک ہو سکتا ہے اس لیے اس کی مکمل آگاہ ضروری ہے 


اپنڈکس کی ابتدائی علامات کا پتا ہونا آپریشن سے بچا سکتا ہے 


اپینڈکس کیا ہے ؟ 

ہمارے نظام انہظام میں معدے کے بعد  آنتیں شروع ہوتی ہیں پہلے والا حصہ چھوٹی آنت کہلاتا ہے جبکہ دوسرا حصہ بڑی آنت کہلاتا ہے بڑی آنت  ساتھ جڑی ایک باریک نالی اپینڈکس کہلاتی ہے 


اپینڈکس کا درد کیوں ہوتا ہے ؟ 


اپینڈکس کا سوراخ بند ہونے سے اس میں خوراک اور فاسد مادے رہ جاتے ہیں جو اپینڈکس کی سوزش کا باعث بنتے ہیں اپینڈکس میں بیکٹیریا تیزی سے تقسیم ہوتے ہیں اور اپینڈکس کو پس سے بھر دیتے ہیں جس سے سوزش اور بھی زیادہ ہو جاتی ہے  اپینڈکس کی سوزش کو اپینڈےسائیٹس کہتے ہیں اپینڈکس کی زیادہ سوزش اپینڈکس کے پھٹنے کا سبب بن سکتی ہے جو خطرناک ہو سکتا ہے پیٹ کے اندر اپینڈکس کے پھٹنے سے ساری جگہ پس سے انفیکٹ ہو جاتی ہے جس کے لیے اپینڈکس کے آپریشن کے ساتھ پورے پیٹ کی صفائی کروانا پڑتی ہے 


اپنڈکس کا درد کس عمر میں ہوتا ہے ؟ 


اپینڈکس کا درد عام طور پر 10 سے 35 سال کی عمر کے دوران ہوتا ہے بچوں میں اکثر یہ درد خطرناک ہو جاتا ہے اس لیے اپینڈکس کے درد کی علامات کی آگاہی والدین کے لئے ضروری ہے 


اپینڈکس کی علامات


اپینڈکس کا درد ناف سے شروع ہوتا ہے اور پیٹ میں اپینڈکس کی جانب بڑھتا چلا جاتا ہے 


اپینڈکس کی ابتدائی علامات کی آگاہی آپریشن سے بچا سکتی ہے شدید درد شروع ہونے سے پہلے درج ذیل علامات کا سامنا ہو سکتا ہے 



  1. پیٹ درد 

پیٹ میں درد ہوتا ہے جس کی وجہ سمجھ نہیں آ رہی ہوتی۔  معدے سے شروع ہوتا درد پیٹ کے  باقی حصوں میں سرایت کرتا معلوم ہوتا ہے 


  1. درد برقرار رہنا 

اپینڈکس کا درد وقت سے ساتھ بہتر یا کم ہونے کی بجائے بڑھتا رہتا ہے 


  1. درد کی اپینڈکس کے مقام پر شدت 

درد کی سب سے زیادہ شدت معدے کے دائیں جانب اپینڈکس کے مقام پر محسوس ہوتی ہے  


  1. وائٹ بلڈ سیلز کا بڑھ جانا 

خون کے سفید خلیے یہ ظاہر کرتے ہیں کے جسم میں کہیں انفیکشن موجود ہے کیونکہ جسم انفیکشن کرنے والے جراثیموں کو مارنے کے لیے وائٹ بلڈ سیلز بناتا ہے خون کا ٹیسٹ کروا کر یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اپینڈکس کا انفیکشن موجود ہے 


  1. لگاتار بڑھتا ہوا درد

اپینڈکس کا درد بتدریج بڑھتا رہتا ہے یہ اتنا شدید ہو سکتا ہے کہ مریض چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہو جاتا ہے ناف کو دبانے سے درد مزید بڑھ جاتا ہے اگر ناف دبانے سے درد نا ہو اور مریض آسانی سے چل سکتا ہو تو ممکنہ طور پر یہ درد اپینڈکس کا نہیں ہو گا 


  1. ادویات کا استعمال

اپینڈکس کا درد جب شروع ہوتا ہے اور زیادہ شدید نہیں ہوتا تو مریض اسے عام طور پر معدے کا درد سمجھ کر ادویات کا استعمال کرتے رہتے ہیں اگر ادویات کے استعمال سے درد کم نا ہو اور بڑھتا رہے تو ممکنہ طور پر یہ اپینڈکس کا درد یو سکتا ہے ۔


  1. بھوک نا لگنا 

اپینڈکس کے انفیکشنز نظام انہظام کو متاثر کرتے ہیں جس سے مریض کو بھوک بہت کم لگتی ہے ۔


  1. قے اور متلی 


نظام انہظام میں کسی جگہ خرابی متلی اور قے کا باعث بنتی ہے اپینڈکس کے انفیکشنز کی وجہ سے بھی مریض یہ کیفیات محسوس کرتا ہے اگر قے کے ساتھ پیٹ میں درد کی شدید لہر دوڑے تو یہ اپینڈکس کے انفیکشنز کی وجہ سے ہو سکتا ہے 


  1. قبض یا ہیضہ

اپینڈکس کے انفیکشنز کے ساتھ آنتیں بھی متاثر ہوتی ہیں جو شروع میں ہیضہ یا قبض کا باعث بنتی ہے 


  1. بخار 

بخار کی بڑی وجہ جسم میں ہونے والے انفیکشنز ہیں بخار جسم کو تیار کرتا ہے کے انفیکشنز کے خاتمے کے لئے انتظامات کرے۔ اپینڈکس کے انفیکشن کی صورت میں بخار ہو سکتا ہے 


یہ علامات 48-24 گھنٹے میں نمودار ہوتی ہے اور شدت اختیار کرتی جاتی ہیں اپینڈکس کے درد کی صورت میں فورآ ہسپتال کا رخ کریں 



پیچیدگیاں

اپینڈکس میں بہت زیادہ سوزش اپینڈکس کے پھٹنے کا سبب بن سکتی ہے جس سے خطرناک مواد پیٹ کے اندر نکل جاتا ہے اور مزید انفیکشنز کا باعث بن سکتا ہے 


آپریشن 

اگر اپینڈکس میں انفیکشن ہو تو اسکا علاج آپریشن ہے کیونکہ اپینڈکس جسم کے لیے ضروری نہیں ہے اس لیے ایک سادہ آپریشن کے زریعے اسے نکال دیا جاتا ہے اس سارے عمل کو اپینڈیکٹومی کہتے ہیں اپینڈیکٹومی سے پہلے عام طور پر خون اور پیشاب کے ٹیسٹ کروائے جاتے ہیں سی ٹی سکین یا الٹراساؤنڈ اپینڈےساءٹس کی تشخیص کے لیے کی جا سکتی ہے 





Post a Comment

1 Comments

Anonymous said…
Very useful information